سائبرستان سوشل میڈیا اور مسلم نوجوان
سائبرستان کے مصنوعی تعلقات کی کشش آدمی کو حقیقی تعلقات سے بے نیاز بلکہ بیزار کردیتی ہے ۔ حقیقت کی دنیا میں آدمی اپنی اصلی خامیوں اور خوبیوں کے ساتھ بے نقاب ہوتا ہے ۔ تعلقات پر خوبیوں اور خامیوں کا بھی اثر پڑتا ہے ۔ یہاں ایک آدمی کو لوگوں سے اتنی ہی عزت ملتی ہے، جتنے کا وہ حقیقتاً مستحق ہے ۔ لوگوں کی اس سے محبت، اس کی شخصیت کی سحر انگیزی، اور اس کا اثر و رسوخ سب کچھ ایسے اٹل حقائق پر منحصر ہوتا ہے جن میں سے بعض کی تبدیلی ممکن نہیں ہوتی اور بعض تبدیلی کے لیے طویل اور صبر آزما محنت کے متقاضی ہوتے ہیں ۔
سائبرستان کی مصنوعی دنیا میں چونکہ آدمی اپنی شناخت کو خود ڈیزائن کرتا ہے اس لیے وہ خود کو ایسے خوابوں کے شہزادے کی حیثیت سے پیش کرتا ہے کہ جس کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے کوہ قاف کی پریاں قطار لگائے کھڑی ہوں ۔ یہاں اس کی شخصیت میں گلیمر ہی گلیمر اور سب کچھ حسین، پرکشش اور سحر انگیز ہی ہوتا ہے ۔ چنانچہ فطری طور پر وہ حقیقت کی اُس دنیا سے کترانے لگتا ہے جہاں لوگ اس کی خامیوں ، ناکامیوں اور شخصیت کے بدنما پہلووَں سے بھی روشناس ہیں